ابھی تو آپ ہی حائل ہے راستہ شب کا
قریب آئے تو دیکھیں گے حوصلہ شب کا
چلی تو آئی تھی کچھ دور ساتھ ساتھ میرے
پھر اس کے بعد خدا جانے کیا ہوا شب کا
میرے خیال کے وحشت کدے میں آتے ہی
جنوں کی نوک سے پُھوٹاہے آبلہ شب کا
سحر کی پہلی کرن نے اسے بکھیر دیا
مجھے سمیٹنے آیا تھا جب خدا شب کا
زمیں پہ آ کے ستاروں نے یہ کہا مجھ سے
تیرے قریب سے گزرے گا قافلہ شب کا
سحر کا لمس مری زندگی بڑھا دیتا
مگر گِراں تھا بہت مجھ پہ کاٹنا شب کا
قریب آئے تو دیکھیں گے حوصلہ شب کا
چلی تو آئی تھی کچھ دور ساتھ ساتھ میرے
پھر اس کے بعد خدا جانے کیا ہوا شب کا
میرے خیال کے وحشت کدے میں آتے ہی
جنوں کی نوک سے پُھوٹاہے آبلہ شب کا
سحر کی پہلی کرن نے اسے بکھیر دیا
مجھے سمیٹنے آیا تھا جب خدا شب کا
زمیں پہ آ کے ستاروں نے یہ کہا مجھ سے
تیرے قریب سے گزرے گا قافلہ شب کا
سحر کا لمس مری زندگی بڑھا دیتا
مگر گِراں تھا بہت مجھ پہ کاٹنا شب کا
Leave a Reply