Still 2۱۱۱۱
 

لالٹین: آلو انڈے کی کامیابی پر بہت بہت مبارک باد۔
بے غیرت بریگیڈ:بہت شکریہ۔

 

لالٹین:آپ کا گانا تو سب نے سُنا ہے مگر آپ کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں ۔اپنے بارے میں کچھ بتائیں ۔موسیقی میں کوئی تربیت حاصل کی؟
بے غیرت بریگیڈ:
علی آفتاب سعید:میری عمر 27 سال ہے۔ میں نے کسی یونیورسٹی سے رسمی تعلیم نہیں پائی۔ ایف اے کے بعد ایک ادارے کی ملازمت کی جس میں کم از کم بی اے تعلیم درکار تھی۔ اسی مجبوری کے تحت اور اپنی تنخواہ آٹھ ہزار سے بڑھانے کے لیے میں نے لٹریچر اور فلسفے کے ساتھ پرایئویٹ طالب علم کے طور پر بی اے کا امتحان دیا۔ اور اس طرح میری تنخواہ بڑھ گئی (ہنستے ہوئے)۔موسیقی کی تربیت استاد جاوید بشیر سے لی۔ ویسے تومیں تقریباً ڈیڑھ سال تک زیرتربیت رہا مگر یہ بہت زیادہ باقاعدہ نہیں تھی۔چونکہ میرے استاد ایک قوال تھے، اس وجہ سے میری آواز کی range بہت بہتر ہوئی ہے۔

 

دانیال ملک:عمر 23 سال ہے۔ میں نے رسمی طور پر سیاسیات میں بی اے آنرز کیا ہے۔ 6 سال سے شوقیہ طور پرپرتھیٹر سے وابسطہ ہوں جس میں میں نے آزادیِ اظہار اور تجرباتی عنصر کو ہر کام میں سامنے رکھا۔ علی تو کافی عرصے سے میوزک کے میدان میں ہے مگر مجھے کچھ زیادہ عرصہ نہیں ہوا۔ ہماری ملاقات ہونے کے بعد ہم نے مل کر سوچا کہ ہم کیا کہنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے کون سا طریقہ بہتر رہے گا۔

 

حمزہ: میری عمر 15 سال ہے اور میری دلچسی خالصتاً میوزک کی وجہ سے ہے۔ باقی علی اور دانیال جو کہتے ہیں ، مجھے اس پر بھروسہ ہے۔

 

لالٹین: اس غیر معمولی اور غیر متوقع شہرت پرکیسا محسوس کر رہے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:زبردست! بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے۔ یہ کامیابی بہت زیادہ غیر متوقع نہیں ہے ہمارے لیے مگر اتنی جلدی دنیا بھر سے اتنا اچھا ردِ عمل آئے گا ، اس کااندازہ نہیں تھا۔پہلا انٹرویو دینے اور اپنی مقبولیت دیکھنے کے فوراً بعد جو احساس پیدا ہوا وہ ذمہ داری کا تھا۔اس نے ہمیں اپنے کام کے بارے میں زیادہ تنقیدی بھی بنا دیا ہے۔ گانے کی ریلیز کی بعد میں (دانیال) نے علی کو کہا کہ تھوڑی سی پارٹی کر لیتے ہیں جس پر علی نے کہا کہ ابھی نہیں ، ابھی ہمیں بہت کام کرنا ہے۔

 

لالٹین:آلو انڈے میں ایسا کیا ہے کہ یہ اتنا مقبول ہوا ہے؟
بے غیرت بریگیڈ:ہمارے خیال میں اس کی شاعری اور سیاسی پہلو کے علاوہ اس کی composition کا تھوڑا ہٹ کے ہونا اہم ہے۔ ہماری کوشش تھی کہ tune ایسی ہونی چاہیے کہ لوگ اس کو فوراً pick کریں ۔ اس کے علاوہ ہم نے اس پر 6,7 مہینے کام کیا ہے جس میں ہم نے شاعری اور کمپوزیشن میں بار بار تبدیلیاں کیں ۔ اس سے معیار بہتر ہونے میں کافی مدد ملی ہے۔

 

لالٹین:بظاہرآپ کے بینڈ کے نام سے یہ لگتا ہے کہ یہ ’غیرت بریگیڈ‘ نامی ایک سماجی وسیاسی نکتہ نظر کا ردِ عمل ہے۔ غیرت بریگیڈ کے مقبول مظہر میں ایسا کیا مسئلہ ہے کہ آپ نے اس کے خلاف آواز اٹھائی؟
بے غیرت بریگیڈ: ہمارے ہاں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ قومی ایجنڈے اور پالیسوں کو عوام سے مبہم رکھا جاتا ہے۔ غیرت بریگیڈ سے مراد وہ نام نہاد سیاسی دانشور ہیں جو اس جھوٹ کو عوام کی آواز بنا کر پیش کرتے ہیں اور بتدریج یہ جھوٹ عوام میں سرائیت کرتا جاتا ہے۔ ایک مثال امریکہ کی طرف سے پاکستان کے اقتدارِ اعلیٰ کی خلاف ورزی ہے۔ غیرت بریگیڈ القاعدہ اور طالبان کی طرف سے ہونے والی اقتدارِ اعلیٰ خلاف ورزی پر کوئی بات کیوں نہیں کرتے۔فوج کا سیاست میں کردار ایک اور اہم نکتہ ہے۔ اسی گروہ کی دین ہے کہ ہماری قوم آج تک اس اہم مسئلے پر فیصلہ نہیں کر پائی۔
ایک اور درجے پر غیرت کے نام پر قتل ہو رہے ہیں ۔ غیرت یا کسی اور نام پر کسی کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ دوسرے کی جان لے۔ یہ اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔ حتیٰ کہ غیرت کے نام پر کسی کے بارے میں اخلاقی فیصلہ دینے کا حق بھی کسی دوسرے کے پاس نہیں ہے۔

 

لالٹین:ایسی متنازع باتوں کو سامنے لانے میں riskبھی ہے۔ اس جراٗت مندانہ کام کے پیچھے تحریک(motivation) کیا تھی؟
بے غیرت بریگیڈ:اصل میں ہوتا یہ کہ جو چیزیں آپ کے ارد گرد ہوتی ہیں وہ آپ کی شخصیت پر بھی گہرا اثر چھوڑتی ہیں ۔ پہلے تو اس بات کااندازہ لگانا ہوتا ہے کہ جو ہو رہا ہے اس میں غلط کیا ہے پھر آپ اپنے مزاج کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں کہ آپ کیا کر سکتے ہیں اور اس کے لیے کون سا ذریعہ بہتر ہے۔اسی سوچ کے تحت ہم نے یہ قدم اٹھا یا۔ اس کے علاوہ team work پر بھروسہ ہمارا حوصلہ بڑھاتا رہتا ہے۔

 

لالٹین:آپ ممکنہ طور پر کیا مقصد حاصل کرنا چاہ رہے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ اکثر جو سنتے ہیں ، اس پر من و عن ایمان لے آتے ہیں ، سوچتے نہیں ، دوسرے ممکنات پر غور نہیں کرتے۔ ہماری کوشش یہ ہے کہ موسیقی کی زبان سے متبادل رائے دی جائے جس سے ہماری اجتماعی سوچ میں کچھ گہرائی پیدا ہو۔ اور ہمارے ملک میں بات کرنے کی گنجائش بہت کم ہوتی جا رہی ہے۔ سلمان تاثیر کا قتل اس کی مثال ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ گنجائش زیادہ ہو۔ اس کے علاوہ ہم اس بات پر بھی روشنی ڈالنا چاہتے ہیں کہ non-issuesکو اہمیت نہ دی جائے اور اس بات پر غور کیا جائے کہ وہ کون سے اصل ایشوز ہیں جو ہماری قومی توجہ کے طلبگار ہیں ۔اس سے ہماری اجتماعی قومی نفسیات بہتر ہو گی۔

 

لالٹین:لاکھوں لوگوں نے youtube پر آپ کے گانے کی ویڈیو دیکھی اور پسند کی ۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ وہ سب آپ کے گانے کے پیغام کو سمجھ پائے یا محض دلچسپ tune کے پیچھے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:سوشل میڈیا پر جو ردِ عمل اور تبصرے دیکھنے میں آئے ، ان سے تو لگتا ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے ہمارا نکتہ سمجھا ہے ۔ ڈاکٹر عبدالسلام والے پیغام کو کافی مثبت لیا گیا۔تاہم کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے شاعری کا غلط مطلب لیا ہے اور کئی صرف میوزک کو پسند کر رہے ہیں ۔ خیر یہ سب تو package کا حصہ ہوتا ہے۔

 

لالٹین:آپ نے اپنی ویڈیو میں ضیا الحق کی پالیسیوں کو ’ضیاالیکّی ‘کہ کر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس سے کیا مقصود ہے؟
بے غیرت بریگیڈ:’ضیا الیکّی‘ سے مراد ضیاالحق کے دور میں تشکیل پانے والا ’ملاملٹری اتحاد‘ ہے۔اس کے علاوہ اسی دور کی پالیسیوں کے نتیجے میں ہماری قوم بہت زیادہ confusions کا شکار ہوئی ہے اورہم بنیادی قومی مسائل کے حل میں جمہوریت سے دور ہوئے ہیں ۔اس سے صرف سیاست و افواج متاثر نہیں ہوئیں بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں اس کا اثر ہوا ہے۔

 

ہم بطورِ بینڈ تمام غیر جمہوری طاقتوں کے خلاف ہیں ۔ ان طاقتوں میں مذہبی اور فوجی اسٹیبلشمنٹ بھی شامل ہیں ۔ کوئی بھی گروہ جو پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ، اسے قومی پالیسیاں طے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ۔پارلیمنٹ مقتدرِاعلیٰ ہے، تمام قومی پالیسیاں اسی کے ذریعے طے ہونی چاہیں ۔

 

لالٹین:بے غیرت بریگیڈ کی اس لڑائی میں اور کون شامل ہے؟ آپ کس کس کو اپنے ساتھ کھڑا دیکھتے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:جیسا کہ ہم نے کہا کہ ضیاالحق کی سوچ معاشرے کے ہر شعبے میں سرائیت کر چکی ہے اور قوم عمومی طور پر تذبذب کا شکار ہے لہذا کوئی بھی شعبہ یا گروہ مکمل طور پر ہمارے ساتھ کھڑا نظر نہیں آتا۔ تاہم ان تمام segmentsمیں بہت سے ایسے افراد ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں ۔

 

لالٹین:سیاست کے علاوہ پاکستان میں آرٹ کی عمومی صورتِ حال میں خود کو کس طرح دیکھتے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:ہمارے ہاں ایک عمومی ثقافتی بحران ہے۔ بہت ہی علامتی سی تنقید تو نظر آتی ہے مگر کھل کر بات کرنا ممکن نہیں لگتا۔ بہت سے عوامل متبادل آوازوں کو کچلنے کے درپے ہیں ۔چونکہ میوزک ہضم اور برداشت کرناآسان ہوتا ہے لہذا ہم اپنے میوزک کے ذریعے متبادل آرائ کو سامنے لانا چاہتے ہیں ۔

 

لالٹین: ابھی تک تو صرف ایک گانا سامنے آیا ہے۔ اس سے آگے آپ کے پرستار کیا توقع کریں ؟
بے غیرت بریگیڈ: تین اور گانے تیار ہیں جو ہم وقت آنے پر ریلیز کریں گے۔بس تھوڑا انتظار کریں ۔

 

لالٹین:اپنے نوجوان پرستاروں اور ساتھیوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟
بے غیرت بریگیڈ:ایک اپیل تو یہ ہے کہ جس طرح ہم نے اپنی چھوٹی موٹی capacityمیں متبادل رائے کو تلاش اور بیان کیا ہے اسی طرح وہ بھی اپنی دلچسپی اور حالات کے مطابق کوشش کریں ۔میڈیا اور ٹی وی شوز میں جو دیکھتے ہیں اسے ہی اپنی حتمی فیصلہ نہ سمجھیں ، اپنا سچ خود تلاش کریں ۔

 

اس کے علاوہ جنگ شنگ کا سوچنا چھوڑ دیں ۔ کھائیں ، پیئں ، عیاشی کریں ۔ Have fun and Relax!
لالٹین:یہ واقعی بہت خوب صورت پیغام ہے۔
بے غیرت بریگیڈ:بہت شکریہ!

Leave a Reply