اس نے آنکھیں کھولیں اور اپنے ارد گرد نگاہ کی ، اس نے دیکھااس جیسے بہت سے تھے، جو شکار کرتے، آگ جلاتے اور فصلیں بوتے تھے۔ وہ کھڑا ہوا تو اس نے شکار کرنا سیکھا، انھوں نے ایک ساتھ شکار کرنا سیکھا، آگ جلانا اور اکٹھے رہنا سیکھا۔ جنگلوں سے نکلے تو بستیاں بسائیں، فصلیں بوئیں اور فصلیں کاٹٰیں۔ فصل بونے اور کاٹنے کے گیت گائے، فصلیں بیجنے اور کاٹنے کا خراج لیا اور خراج دیا۔ خرید ،فروخت اور محصولات کے لئے حساب سیکھا۔ بارشیں دیکھیں اور کبھی نہ دیکھیں، بارشیں برسنے اور نہ برسنے کے الاپ، جاپ اور منتر سیکھے۔ قحط کے ساتھ اپنے جیسوں کا گلا کاٹنا سیکھا، پھر ایک ساتھ گلا کاٹنا سیکھا۔ اس نے تہذیبیں بنائیں اور تہذیبیں برباد کیں
اس نے آنکھیں کھولیں اور اپنے ارد گرد نگاہ کی، وہ اکیلا تھا۔اس نے دنیا کے ملبے میں پھر بیج بوئے اور وہ گیت گائے جو اجداد نے گائے تھے۔
،بستیاں بسائیں اوراجاڑ دیں۔ ایجادات کیں، ایجادیں تباہ کیں اور ایجادات سے تباہ کرنا سیکھا۔ زبانیں بولنا سیکھا۔ زبانیں کاٹیں، کھینچیں اور سلگائیں۔ محبتیں کیں اور رونا سیکھا، نفرتیں کیں اور رلانا سیکھا۔ پھر اس سب کو ٹھیک کرنے کے لیےسوچ بچار کی اور کتابیں لکھیں، قانون بنائے اور محافظ کھڑے کیے۔ گورا کالا الگ الگ کر کے مارا۔ اچھے کو کو کبھی اچھا کہا، کبھی برا، برے کو کبھی برا کہا اور کبھی اچھا۔پھر جب صحیح غلط کی تفریق دشوار ہوئی تو یہ کام ان دیکھے انجانے کے سپرد کیا اور تھک ہار کر ادھورا چھوڑ دیا۔ سب برے، برے بھی تھے اور اچھے بھی، اور سب اچھے، اچھے بھی تھے اور برے بھی، اور سب کو اچھے برے کی تفریق کے بغیر مارا ۔ مشینیں ، کلیں اور اوزاربنائے، ہتھیار بنائے۔ شکار ختم ہوا مگر شکاری نہیں، سو انھوں نے مل کر ہتھیار آزمانے کی ٹھان لی۔ بہتر بستیاں، بہتر انداز میں اجاڑ دی گئیں۔اور کوشش ِ بسیار سے سب ختم کر ڈالا ۔
اس نے آنکھیں کھولیں اور اپنے ارد گرد نگاہ کی، وہ اکیلا تھا۔اس نے دنیا کے ملبے میں پھر بیج بوئے اور وہ گیت گائے جو اجداد نے گائے تھے۔
اس نے آنکھیں کھولیں اور اپنے ارد گرد نگاہ کی، وہ اکیلا تھا۔اس نے دنیا کے ملبے میں پھر بیج بوئے اور وہ گیت گائے جو اجداد نے گائے تھے۔